بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

سیلری کی رقم پر سال نہیں گزرا تو زکاۃ کا حکم


سوال

زید کے پاس دس لاکھ  بینک میں جمع ہیں اور اسی اکاؤنٹ میں اس کی سیلری بھی آتی ہے،  بعض اوقات اس سیلری کی رقم سےکچھ  نکال بھی لیتا ہے، اب پوچھنا یہ ہے کہ آیا زکاۃ دس لاکھ سے ہی دی جاۓ گی یا سیلری کو بھی شمار کیا جاۓ گا۔جب کہ سیلری ہر مہینہ آرہی ہےجس کی وجہ سے اس پر حولانِ حول نہیں ہوا (یعنی سال نہیں گزرا)؟

جواب

واضح رہے کہ صاحبِ نصاب کو سال کے درمیان مال ملے تو اس درمیان میں ملنے والے مال پر الگ سے سال گزرنا شرط نہیں ہے، بلکہ جب اس کا زکاۃ کا سال مکمل ہو اور درمیان میں حاصل شدہ مال موجود ہو تو درمیان میں ملے ہوئے مال کا حساب بھی زکاۃ میں کیا جائے گا۔

صورتِ مسئولہ میں زکاۃ کا سال پورا ہونے پر جتنی رقم ضرورت سے زائد ہو اس پر زکاۃ ادا کرنا لازم ہے؛  لہذا اگر سیلری کی رقم ضرورت سے زائد ہے تو اس کا حساب بھی زکاۃ میں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200433

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں