دس بارہ سال پہلے کی بات ہے کہ میری ایک سالی ہے ،میں نے اس کے ساتھ بوس وکنار کیا تھا،لیکن بد فعلی نہیں کی تھی،توکیا اس صورت میں میری بیوی مجھ پے حرام ہوگی کہ نہیں ؟
واضح رہے کہ سالی اجنبیہ کے حکم میں ہے،اس سے بوس وکنار یا ناجائز تعلقات قائم کرنا حرام ہے،اس قبیح وحرام فعل پر توبہ واستغفار لازم ہے،البتہ اس ناجائز تعقات سے نکاح نہیں ٹوٹتا،سائل کا اپنی بیوی سے نکاح برقرار ہے۔
درمختارمیں ہے:
"وفي الخلاصة: وطئ أخت امرأته لا تحرم عليه امرأته".
(كتاب النكاح،فصل في المحرمات، ج:3، ص:34، ط:سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144510102302
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن