بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

سمائکہ نام رکھنا


سوال

"سمائکہ"  کے کیا معنی ہیں اور  اس کو  بچی کا نام رکھ  سکتے ہیں یا نہیں؟  مہربانی فرما کر اس کے بارے میں رہنمائی فرمائیں!

جواب

سمک کے معنی عربی زبان میں بلندی کے آتے ہیں ، لیکن "سمائکہ" کا لفظ استعمال نہیں ۔ البتہ اگر "سماک" لفظ ہو سین کے زبر کے ساتھ تو کسی بلند چیز کو کہتے ہیں ، اور سین کے زیر کے ساتھ خاص ستارے کو کہتے ہیں ، نیز "سِماک" بہت سے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا نام ہے، لیکن یہ لڑکے کا نام ہے، نہ کہ لڑکی کا، بہرحال "سمائکہ " نام بچی کے لیے مناسب نہیں، بلکہ صحابیات رضی اللہ عنہن کے نام میں سے کوئی نام رکھ لیں ۔

لسان العرب (10/ 443):

"السَّمَكُ: الحُوتُ من خُلْق الماء، واحدته سَمَكَة، وجمعُ السَّمَكِ سِماكٌ وسُمُوكٌ. والسَّمَكَةُ: بُرْجٌ في السماء من بُرُوج الفَلَك؛ قال ابن سيده: أَراد على التشبيه لأنه بُرْجٌ ماوِيٌّ، ويقال له الحُوتُ. وسَمَكَ الشيء يَسْمُكُه سَمْكاً فَسَمَكَ: رَفَعَهُ فارتفع. والسَّمَاكُ: ما سُمِكَ به الشيءُ، والجمع سُمُكٌ. التهذيب: والسِّماكُ ما سَمَكْتَ حائطاً أَو سَقْفاً. والسِّماكانِ: نجمان نَيِّرانِ أحدهما السِّماك الأَعْزَل والآخر السِّماكُ الرامِحُ، ويقال: إنهما رجلًا..."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200817

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں