بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

فدیہ سامان کی صورت میں دینا


سوال

ہم فدیہ میں رقم کے بدلے سامان مثلًا فرنیچر، فریج وغیرہ دے سکتے ہیں یا رقم دینا یا کھانا کھلانا ضروری ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  کسی بھی  مالی/قیمتی چیز سے فدیہ ادا کیا جا سکتا ہے، کھانا کھلانا ہی شرعًا ضروری نہیں، فدیہ  مستحقین کو اشیائے ضرورت (کھانے پینے کی اشیاء یا فرنیچر، فریج  وغیرہ) کی صورت میں بھی دے سکتے ہیں۔ البتہ قیمت لگانے کی صورت  میں درج ذیل چار چیزیں معیار ہوں گی؛ کیوں کہ احادیث میں ان چیزوں کی یہ مقدار وارد ہوئی ہے:

1- پونے دو کلو گندم یا اس کی مارکیٹ کی قیمت کا حساب کر لیا جائے۔

2- ساڑھے تین کلو جو۔

3-  کھجور ساڑھے تین کلو۔

4- کشمش ساڑھے تین کلو۔

یا ان تینوں اشیاء کی ساڑھے تین کلو کے حساب سے مارکیٹ کی قیمت۔

"يعطى لكل صلاة نصف صاع من بر) كالفطرة (وكذا حكم الوتر) والصوم.

(قوله: نصف صاع من بر) أي أو من دقيقه أو سويقه، أو صاع تمر أو زبيب أو شعير أو قيمته، وهي أفضل عندنا لإسراعها بسد حاجة الفقير، إمداد".

(الد المختار وحاشیة ابن عابدین، باب قضاء الفوات، مطلب في إسقاط  الصلاة عن المیت، 2/72، 73 ط:ایچ ایم سعید، كراچی)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"يعطى لكل صلاة نصف صاع من بر وللوتر نصف صاع ولصوم يوم نصف صاع من ثلث ماله".

(الباب الحادي عشر في قضاء الفوائت، جلد 1/ صفحة:125، ط: دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200730

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں