بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

سرکے بال صرف آ گے سے کاٹنا


سوال

سرکے بال  صرف آ گے سے کاٹنا کیسا ہے؟

جواب

سر کے بالوں کو   صرف ایک طرف سے کاٹنے کو شریعت  کی اصطلاح میں قزع کہا جاتا ہے   اور یہ شرعاً ناجائز ہے   ،لہذا صرف سر کےآگےکے حصے سے بال کاٹنا باقی سر کے بالوں کو نہ کاٹنادرست نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

 ‌يكره ‌القزع وهو أن يحلق البعض ويترك البعض قطعا مقدار ثلاثة أصابع كذا في الغرائب.

(كتاب الكراهية،الباب التاسع عشر في الختان والخصاء وحلق المرأة شعرها ووصلها شعر غيرها،357/5،ط: رشیدیه)

فتاوی شامی میں ہے:

قال ط: ويكره ‌القزع وهو أن يحلق البعض ويترك البعض قطعا مقدار ثلاثة أصابع كذا في الغرائب، وفيها: كان بعض السلف يترك سباليه وهما أطراف الشوارب.

(‌‌كتاب الحظر والإباحة،‌‌ باب الاستبراء وغيره،‌‌ فصل في البيع، 408 /6، ط: سعید)

فقط واللہ أعلم 


فتوی نمبر : 144511100786

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں