بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1446ھ 18 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

سعودی عرب میں موجود پاکستانی صدقہ فطر کس ملک کے اعتبار سے ادا کرے؟


سوال

میں سعودی عرب میں مقیم ہوں جبکہ میری فیملی پاکستان میں ہے مجھے فطرانہ کس حساب سے ادا کرنا ہوگا؟

جواب

سعودیہ میں رہنے والا شخص پاکستان میں بھی اپنا صدقہ فطر ادا کرسکتا ہے۔ اگر صدقہ فطر گندم کی صورت میں ادا کرنا ہو تو اس کی مقدار گندم کے حساب سے  پونے دو کلو گندم ہے، چاہےکہیں بھی ادا کیا جائے۔

اور اگر قیمت ادا کرنی ہے تو جہاں ادائیگی کرنے والا موجود ہے  وہاں کا اعتبار ہوگا، لہذا  اگر آپ سعودیہ میں مقیم ہیں اور عید الفطر وہیں کریں گے  تو آپ پر سعودیہ عرب کے نرخ کے حساب سے دینا لازم ہوگا،  خواہ آپ یہ قیمت سعودی عرب میں ادا کریں یا آپ کی اجازت سے پاکستان میں ادا کی جائے۔ لہذا پاکستان میں اگر آپ صدقہ فطر دینا چاہیں تو سعودیہ میں پونے دو کلو گندم کی قیمت کے لحاظ سے پاکستان میں صدقہ فطر ادا کرنا ہوگا، پھر آپ کی مرضی ہے کہ پاکستانی کرنسی کی صورت میں دیں یا ریال کی صورت میں۔

الدر المختار مع الرد میں  ہے:

"والمعتبر في الزكاة فقراء مكان المال، وفي الوصية مكان الموصي، وفي الفطرة مكان المؤدي عند محمد، وهو الأصح، وأن رءوسهم تبع لرأسه.
(قوله: مكان المؤدي) أي لا مكان الرأس الذي يؤدي عنه (قوله: وهو الأصح) بل صرح في النهاية والعناية بأنه ظاهر الرواية، كما في الشرنبلالية، وهو المذهب كما في البحر؛ فكان أولى مما في الفتح من تصحيح قولهما باعتبار مكان المؤدى عنه."

(کتاب الزکوٰۃ، فروع فی مصرف الزکوٰۃ،ج:2،ص:355، ط:سعید)

فتاوی عالمگیریہ میں ہے:

"ثم المعتبر في الزكاة مكان المال حتى لو كان هو في بلد، وماله في بلد آخر يفرق في موضع المال، وفي صدقة الفطر يعتبر مكانه لا مكان أولاده الصغار وعبيده في الصحيح، كذا في التبيين. وعليه الفتوى، كذا في المضمرات."

(کتاب الزکوٰۃ، ‌‌الباب السابع في المصارف،ج:1، ص:190، ط:دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609102221

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں