بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

شب برات میں مغرب کے بعد تین دفعہ سورت یاسین پڑھنے كا حكم


سوال

کیا یہ بات درست ہے کہ شب برات میں نماز مغرب کے بعد تین دفعہ سورہ یس پڑھی جائے، اول بار درازی عمر کی نیت سے اور دوسری بار دفع بلا کے واسطے اور تیسری بار اللّہ کے سوا کسی اور کا محتاج نہ ہونے کے لیئے۔ اس عمل کی کیا حقیقت ہے؟

جواب

سورۃ یاسین کے احادیث میں بہت زیادہ فضائل وارد ہوئے ہیں، ان میں ایک یہ بھی ہے کہ سورۃ یاسین جس نیت کے لیے پڑھی جائے وہ پوری ہوتی ہے، مگر صورتِ مسئولہ میں شبِ براءت میں مغرب کے بعد مذکورہ طریقے پر سورت یاسین پڑھنے کے بارے میں کوئی صحیح روایت نہیں مل سکی،لہذا  اس کو لازم سمجھنا درست نہیں، البتہ بغیر التزام کے عمل کی گنجائش ہے۔مزید تفصیل کے لیے  مطالعہ کیجئے۔

اتحاف السادہ المتقین  میں ہے:

”وقد توارث الخلف عن السلف في إحياء هذه الليلة بصلاة ست ركعات بعد صلاة المغرب كل ركعتين بتسليمة يقرأ في كل ركعة منها بالفاتحة مرة والإخلاص ست مرات، وبعد الفراغ من كل ركعتين يقرأ سورة يس مرة، ويدعو بالدعاء المشهور بدعاء ليلة النصف، ويسأل الله تعالى البركة في العمر، ثم في الثانية البركة في الرزق، ثم في الثالثة حسن الخاتمة، وذكروا أن من صلى هكذا بهذه الكيفية اعطي جميع ما طلب ، وهذه الصلاة مشهورة في كتب المتأخرين من السادة الصوفية، ولم أر لها ولا لدعائها مستندأ صحيحاً في السنة إلا أنه من عمل المشايخ“.

(اتحاف السادۃ المتقین بشرح احیاء علوم الدین للزبیدی، ج:3، ص:708،دار الکتب العلمیہ)

شب براءت کے متعلق شریعت کا حکم؟ اس میں رات میں شرعی طور پر کسی عبادت کا حکم ہے؟

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508101255

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں