شبِ براءت کی حقیقت کیا ھے، اس رات میں حلوہ پکانا، قبرستان جانا یہ سب کیسا ھے؟ اس بارے میں کوئی جامع کتاب بتادیں؟
بعض احادیث میں 15 شعبان کی رات جس کو شبِ براءت کھتے ھیں کے فضائل وارد ہوئے ہیں، اس رات اللہ پاک کی طرف سے مغفرت ورحمت کی خصوصی وعدے احادیث میں آئے ھیں، اس لئے اس رات عبادت کا اھتمام اور اگلے دن روزہ رکھنا مستحب ھے، اسی طرح ایک مرتبہ حضور صلّٰی اللہ علیہ وسلّم اس رات قبرستان بھی تشریف لے گئے تھے، تو اس کی اتّباع میں زندگی میں ايك آدھ بار اس رات قبرستان جانے کی بھی گنجائش ھے، البتہ اس کو اس رات کا لازمی جزء سمجھنا جیسا کہ آج کل ہو رہا ہے، غلط اور بدعات پر مشتمل ھونے کی وجہ سے قابلِ ترک ھے، باقی حلوہ پکانا، چراغاں کرنا سب غلط ھے۔ مزید تفصیل کے لئے مولانا یوسف لدھیانوی شھید رحمہ اللہ کے مواعظ اور مفتی عبد الروءف سکھروی صاحب کی کتاب شبِ مغفرت کامطالعہ کرلیں۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143407200026
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن