کیا 25،26 شعبان شادی کی تقریب کے لیے صحیح تاریخ ہے؟
صورتِ مسئولہ میں کسی خاص تاریخ میں شادی کرنا یا کسی خاص تاریخ میں شادی نہ کرنا شرعا ً اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے،نہ اس سلسلے میں شریعت کی طرف سے کوئی پابندی ہے، جانبین اور دولہا دلہن کے لیے جس تاریخ میں آسانی ہو وہ متعین کرنی چاہیے۔
اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابہ میں ہے
"وتزوج حفصة بنت عمر بن الخطاب في شعبان سنة ثلاث... وتزوج أم سلمة بنت أبى أمية في شعبان سنة أربع."
”ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت حفصہ بنت عمررضی اللہ عنہمااورام سلمہ بنت ابی امیہ رضی اللہ عنہا سے شعبان کے مہینہ میں عقد نکاح فرمایا۔“
(محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم، ذكر زوجاته وسراريه صلى الله عليه وسلم، ج:1، ص:40، ط:دار الفكر بيروت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144608100086
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن