بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

شراب اور تاڑی کے کاروبار کا پیسہ مسجد میں دینا


سوال

شراب اور تاڑی کو بیچ کر پیسہ کما کر اس پیسہ کو مسجد میں دینا کیسا ہے؟

جواب

شراب اور نشہ آور تاڑی کا بیچنا حرام ہے، اس سے حاصل ہونے والی آمدنی بھی حرام ہے، اس کاروبار  کو چھوڑ کر اس پر توبہ واستغفار کرنا لازم ہے، اس سے حاصل ہونے والی رقم کو مسجد میں لگانا جائز نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 658):

"(قوله: لو بماله الحلال) قال تاج الشريعة: أما لو أنفق في ذلك مالاً خبيثاً ومالاً سببه الخبيث والطيب فيكره ؛ لأن الله تعالى لا يقبل إلا الطيب، فيكره تلويث بيته بما لايقبله. اهـ. شرنبلالية."

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200161

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں