شراب کی عادت کیسے چھوٹتی ہے؟
سب سے پہلے تو یہ طے کیا جائے کہ اس بری اور حرام عادت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے کہ انسان کی قوتِ ارادی بذاتِ خود برائی چھوڑنے کے لیے سب سے طاقت ور ذریعہ ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ سورہ مؤمن/غافر کی ابتدائی آیات {حم (1) تَنْزِيلُ الْكِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ (2) غَافِرِ الذَّنْبِ وَقَابِلِ التَّوْبِ شَدِيدِ الْعِقَابِ ذِي الطَّوْلِ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ إِلَيْهِ الْمَصِيرُ } [غافر: 1 - 3] پڑھ کر شراب پینے والے پر دم کریں۔ اگر وہ خود پڑھ سکتا ہو تو وہ یہ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرے، گھر کا کوئی فرد بھی یہ عمل کرکے اس پر پھونک دے، اس کے دم کا پانی بھی اس کو پلایا جائے، ان شاء اللہ، اللہ تعالیٰ اس بری عادت سے چھٹکارا نصیب فرمائیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201832
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن