مجھے شوگر ہے، 2 دن پہلے میں نے ٹیسٹ کروایا تھا 245 لیول پر تھا، مجھے کسی دن بہت تکلیف ہوتی ہے. اگر میں روزہ توڑ دوں تومجھ پر قضا لازم ہے یا پھر کفارہ ادا کردوں؟
روزے کی حالت میں شوگر کے مریض کی طبیعت اگر زیادہ خراب ہونے لگے تو اس کے لیے روزہ توڑنے کی گنجائش ہو گی اور اس کی قضا اس پر لازم ہو گی، کفارہ لازم نہیں ہوگا۔ اگر مرض دائمی ہو جس میں روزہ رکھنے کی بالکل استطاعت نہ ہو (یعنی سردی کے ایام میں روزہ رکھنے کی بھی طاقت نہ ہو) اور ماہر ڈاکٹر کی رائے ہو کہ اب تادمِ حیات صحت کی امید نہیں ہے، تو ایسی صورت میں ہر روزے کے بدلے ایک صدقہ فطر کی مقدار فقیر کو دے دیا کرے۔ البتہ اگر بعد میں مرض جاتارہا، یا اس میں کمی ہوگئی اور دوبارہ روزہ رکھنے کی قوت پیدا ہوگئی تو جتنے روزے چھوڑے ہوں گے ان کی قضا کرنا ہوگی، اور فدیہ میں دی گئی رقم صدقہ ہوجائے گی۔
سائل کے سوال کے انداز سے معلوم ہوتاہے کہ وہ دائمی مریض نہیں ہے، بلکہ بعض دنوں میں تکلیف زیادہ ہوتی ہے، لہٰذا سائل کو چاہیے کہ وہ روزے رکھے، جس دن طبیعت زیادہ خراب ہو بیماری کی وجہ سے اس دن روزہ چھوڑنا یا توڑنا جائز ہوگا، بعد میں اتنے روزوں کی قضا کرلے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201726
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن