بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

شوہر نے بیوی سے کہا کہ آج تمہارے ہر سوال کا جواب ’’ہاں‘‘ہے، اور بیوی نے طلاق کا سوال کرلیا تو طلاق کا حکم


سوال

صورت مسئلہ یہ ہے کہ شوہر اور بیوی میں بحث ومباحثہ ہوا،جس میں بیوی نے کہا کہ تمہارا فلاں عورت کے ساتھ چکر ہے،جس کی بناء پر شوہر نے بیوی سے کہا کہ آج تمہارے ہر سوال کا جواب ’’ہاں‘‘ہے تو پھر بیوی نے کہا کہ پھر تم نے مجھ کو تین طلاقیں دیں؟شوہر نے جواب میں کچھ نہیں کہا۔

کیا بیوی کو طلاق ہوئی یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں جب شوہر نے بیوی کے طلاق کے سوال کے جواب میں کچھ نہیں کہا تو شرعًا اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی،لہذا نکاح بدستور باقی ہے۔

الدر المختار وحاشیہ ابن عابدین میں ہے:

"وركنه لفظ مخصوص

(قوله وركنه لفظ مخصوص) هو ما جعل دلالة على معنى الطلاق من صريح أو كناية فخرج الفسوخ على ما مر، وأراد اللفظ ولو حكما ليدخل الكتابة المستبينة وإشارة الأخرس والإشارة إلى العدد بالأصابع في قوله أنت طالق هكذا كما سيأتي."

(کتاب الطلاق،ج3،ص230،ط؛سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101996

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں