بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

سیاہ رنگ کے کپڑے پہننا کیسا ہے؟


سوال

کیا سیاہ رنگ کے کپڑے پہننا ممنوع ہے؟

جواب

نبی کریمﷺکو سفید رنگ کے کپڑے سب سے زیادہ پسند تھے اور سفید کپڑوں کے پہننے کا حکم بھی دیا ہے ،تاہم حضورﷺ سے سیاہ رنگ کی چادراستعمال کرنا بھی ثابت ہے ،لہذا سیاہ رنگ کا کپڑا پہننا جائز تو ہے لیکن  اگر کسی علاقہ یا کسی مخصوص وقت میں فساق و فجار کاشعار ہوتو اس وقت اس سے بچنا ضروری ہوگا۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن سمرة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: البسوا الثياب البيض فإنها أطهر وأطيب وكفنوا فيها موتاكم . رواه أحمد والترمذي والنسائي وابن ماجه."

(کتاب اللباس،الفصل الثانی،1244/3،ط:المکتب الاسلامی)

فتاوی شامی میں ہے:

"وكره لبس المعصفر والمزعفر الأحمر والأصفر للرجال) مفاده أنه لا يكره للنساء (ولا بأس بسائر الألوان)."

(الدر المختار،کتاب الحظر والاباحہ،فصل فی اللبس،358/6،ط:سعید)

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن عائشة قالت: صنعت للنبي صلى الله عليه وسلم بردة سوداء فلبسها فلما عرق فيها وجد ريح الصوف فقذفها. رواه أبو داود."

(کتاب اللباس،الفصل الثانی،1239/2،ط:المکتب الاسلامی بیروت)

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"عن ابن عمر (قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم (من تشبه بقوم) : أي من شبه نفسه بالكفار مثلا في اللباس وغيره، أو بالفساق أو الفجار أو بأهل التصوف والصلحاء الأبرار. (فهو منهم) : أي في الإثم والخير."

(تحت قولہﷺمن تشبہ بقوم فھو منھم،کتاب اللباس،الفصل الثانی،2782/7،ط:دار الفکر بیروت)
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101665

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں