ہمسایہ بھوکا ہو،تو مدینے جا کر کبوتروں کو دانہ ڈالنے سے ثواب نہیں ملتا ،اس طرح کی باتیں آج کل سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جاتی ہیں، اس کے بارے وضاحت کریں!
واضح رہے کہ شریعت میں ہر نیک کام کرنےکی الگ الگ فضیلتیں ہیں، اسی طرح ہر برے کام یا حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی کرنے پر گناہ کی وعیدیں ہیں،کسی نیک کام کے قبول ہونے کو دوسرےنیک کام کے نہ کرنے پر موقوف کرنا درست نہیں ہے،قرآن مجید میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ جو ایک نیکی کرے، تو اس کے لیے اس جیسی دس نیکیاں ہیں اور جو کوئی برائی کرے تو اسے صرف اتنا ہی بدلہ دیا جائے گا ،لہذا کسی نیک کام کرنے والے خاص کرمقدس جگہوں کی زیارت کے لیے جانے والے کے بارے میں یہ کہنا کہ دیگر نیک کام نہ کرنے کی وجہ سے اس کے اس نیک عمل کا کوئی فائدہ نہیں،ایسا کہناشرعاًدرست نہیں،البتہ یہ بات مسلم ہے کہ کبوتروں کو دانہ دینے کے اجرو ثواب سے بھوکوں کو کھانا کھلانا زیادہ اجر وثواب کا باعث ہے۔
باقی آج کل سوشل میڈیا پرجو ایسی باتیں پوسٹ کی جاتی ہیں،اس میں سے اکثر باتیں من گھڑت اور اپنی طرف سے بنائی گئی ہوتی ہیں،شریعت میں ایسی باتوں کا کوئی اعتبار نہیں ہے۔
اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
"مَن جَآءَ بِٱلْحَسَنَةِ فَلَهُۥ عَشْرُ أَمْثَالِهَا ۖ وَمَن جَآءَ بِٱلسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَىٰٓ إِلَّا مِثْلَهَا وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ" (الأنعام،160)
”جو ایک نیکی لائے تو اس کے لیے اس جیسی دس نیکیاں ہیں اور جو کوئی برائی لائے تو اسے صرف اتنا ہی بدلہ دیا جائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیاجائے گا۔“
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144605100989
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن