( سیکلامات سدیم ) به انگلیسی: ( Sodium cyclamate جو مثانہ، آلہ تناسل اور دل (heart) کے لیے نہایت مضر ہے اور سرطان (cancer) کا سبب ہے، کیا اس کو کھانا حلال ہے؟ از روۓ شریعت مجھے جواب عنایت فرما دیجیے۔
Sodium Cyclamate ایک مصنوعی مٹھاس ہے جو عام طور پر کم کیلوری والے یا بغیر کیلوری والی مصنوعات میں استعمال ہوتی ہے۔ اس کا عام طور پر استعمال فوڈ اینڈ بیوریجز: کم کیلوری والے سافٹ ڈرنکس، ڈائٹ فوڈز، بیکری پروڈکٹس وغیرہ میں یا پرسنل کیئر پروڈکٹس: کچھ ٹوتھ پیسٹ اور کاسمیٹکس میں ہوتا ہے۔
جہاں تک اس کے ضرر کی بات ہے تو میسر معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ اس حوالے سے ماہرین کی رائے میں اختلاف پایا جاتا ہے جس کا نتیجہ ہے کہ امریکا، کینیڈا وغیرہ میں اس کے استعمال پر پابندی ہے اور یورپ وغیرہ میں محدود محفوظ مقدار میں استعمال کی اجازت ہے۔ اس وجہ سے قطعیت کے ساتھ تو اس کو حرام نہیں کہا جاسکتا، مگر ماہرین کے درمیان اختلاف کا ہونا اور کچھ ملکوں کا اس کو بالکل ممنوع قرار دینا اور کچھ کا محدود مقدار میں استعمال کی اجازت دینا، اس سے اتنا ضرور واضح ہوتا ہے کہ اس مادے میں ضرر کا پہلو پایا جاتا ہے؛ لہذا اگر واقعۃً یہ مضر ہو یا اس کی خاص مقدار مضر ہو تو پھر اس کا استعمال حرام اورناجائز ہوگا اور اگر فی نفسہ مضر نہ ہو، مگر بعض اشخاص یا طبائع کے لیے مضر ہو یا بعض اشیاء کے ساتھ مرکب صورت میں مضر ہو تو پھر مرکب صورت اور ایسے اشخاص کے لیے اس کا استعمال ناجائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144512101196
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن