کیا سوہا نام رکھنا صحیح ہے،اور اس کا معنیٰ کیا ہے؟
سوہا، دراصل سنسکرت زبان کا ایک لفظ ہے جو کہ اردو میں مستعمل ہے،جس کے معنی ہیں: باریک قسم کا ریشمین یا سُوتی سُرخ رنگ کا کپڑا ،سرخ،لال رنگ اور کنایۃً یہ لفظ، اچھا،خوب اورموزوں کے لیے استعمال ہوتا ہے(اردو لغت، ص:٢١٦،٢١٧، ج:١٢)،لہٰذا یہ نام رکھنے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔
البتہ بہتریہ ہے کہ انبیاء علیہم السلام، صحابہ ،صحابیات رضوان اللہ علیہم اجمعین،تابعین یا تابعات علیہم الرحمہ یا دیگر بزرگوں کے نام پر نام رکھا جائے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144409101083
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن