سمیہ نام کا مطلب کیا ہے ؟اگر چہ یہ صحابیہ رضی اللہ عنھا کا نام ہے لیکن اس کا مطلب ڈھونڈے نے پر نہیں ملا اور اس کی صحیح کتابت بھی بتا دیں کہ سمیہ ہے کہ سمیعہ؟
واضح رہے کہ سُمَیَّہ یہ ''سمو''سے مصغر مؤنث ہے،اس کا صحیح کتابت اور تلفظ سمیہ ہے ،'س 'کے ضمہ ،'م' کے فتحہ ،'ی' مشدد مفتوح کے ساتھ ،اور اس کا معنی بلندی ہے۔
صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے نام رکھنے میں معنی کا اعتبار نہیں ہوگا،صحابی یا صحابیہ کا نام ہونا رکھنے کے لیے کافی ہے۔
القاموس المحیط میں ہے:
"و: سما سموا: ارتفع،وـ به: أعلاه،وسمية: جبل، وأم عمار بن ياسر، رضي الله تعالى عنهما."
(باب الواو والیاء، ص:1296، ط:مؤسسة الرسالة)
فقہ اللغۃ العربیۃ المعاصرہ میں ہے:
"سما/ سما إلى/ سما بـ يَسمُو، اسْمُ، سُمُوًّا وسَماءً، فهو سامٍ، والمفعول مَسْمُوٌّ إليه، سما الطَّائرُ: علا وارتفع في السماء "سما الهلالُ: طلع مرتفعًا" ° سما في الحَسَب والنَّسَب: علا."
(کتاب س، ج:4، ص:1114، ط: عالم الکتب)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511100279
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن