بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

سونے کوقرض پر دینا


سوال

ہمارا سونے کی چوڑیوں کا کاروبار ہے،ہم 6فی صدپرافٹ پردکانداروں کوسوناقرضے میں دیتے ہیں یعنی دکانداروں کوجونفع ملےگااس کا چھ فیصد نفع ہم کودیں گےاورقرض واپس کرنےمیں دکان داروں کی  مرضی ہےکہ   وہ سونا دے دیں یا وصولی کے دن کےحساب سے اس سونے کی قیمت پیسوں سے ادا کریں ۔اور دکاندار تھوڑا تھوڑا کر کے ہم کو سونایااس کی قیمت واپس کرتے ہیں ،تو شرعاًاس کاحکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ سونے کو قرض پہ دیکراس پرنفع لیناسود ہےجوکہ ناجائز اورحرام  ہے،لہذاصورت مسئولہ میں سونے کواس طورپہ قرض دیناکہ دکانداروں کوجونفع ملےگااس کا چھ فیصد نفع ہم کودیں گے   ناجائزاور حرام ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: ‌كل ‌قرض ‌جر ‌نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر."

(کتاب البیوع، فصل في القرض، ج:5، ص:166، ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144609101033

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں