ہمارا سونے کی چوڑیوں کا کاروبار ہے،ہم 6فی صدپرافٹ پردکانداروں کوسوناقرضے میں دیتے ہیں یعنی دکانداروں کوجونفع ملےگااس کا چھ فیصد نفع ہم کودیں گےاورقرض واپس کرنےمیں دکان داروں کی مرضی ہےکہ وہ سونا دے دیں یا وصولی کے دن کےحساب سے اس سونے کی قیمت پیسوں سے ادا کریں ۔اور دکاندار تھوڑا تھوڑا کر کے ہم کو سونایااس کی قیمت واپس کرتے ہیں ،تو شرعاًاس کاحکم ہے؟
واضح رہے کہ سونے کو قرض پہ دیکراس پرنفع لیناسود ہےجوکہ ناجائز اورحرام ہے،لہذاصورت مسئولہ میں سونے کواس طورپہ قرض دیناکہ دکانداروں کوجونفع ملےگااس کا چھ فیصد نفع ہم کودیں گے ناجائزاور حرام ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(قوله: كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر."
(کتاب البیوع، فصل في القرض، ج:5، ص:166، ط:سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609101033
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن