میرے سسر نے دو شادیاں کی تھیں، ان کی پہلی بیوی سے جو بیٹی ہے وہ میرے نکاح میں ہے، اور ان کی دوسری بیوی میری سگی بہن ہے۔
اب مجھے اپنی بیٹی کی شادی کرنی ہے۔کیا میں اپنی بیٹی کی شادی اپنی سگی بہن (جو میرے سسر کے نکاح میں ہے) کے بیٹے سے کرسکتا ہوں؟
وضاحت:سگی بہن کا بیٹا جس سے میں اپنی بیٹی کی شادی کرنا چاہتا ہوں میرے سسر سے ہے، کیوں کہ یہ میری بہن کی پہلی شادی ہے، اس سے پہلے کہیں اور اس کی شادی نہیں ہوئی ہے۔
صورتِ مسئولہ میں آپ کی بیٹی کا نکاح آپ کی سگی بہن ( جو آپ کی سسر کی نکاح میں ہے ) کے بیٹے سے درست نہیں ہے، کیونکہ رشتے میں لڑکا آپ کی اہلیہ کا باپ شریک بھائی ہے اور آپ کی بیٹی کا ماموں بھی ہے، اور ماموں بھانجی کا نکاح شرعاً درست نہیں ہوتا۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"(حرم) على المتزوج ذكرا كان أو أنثى نكاح (أصله وفروعه) علا أو نزل (وبنت أخيه وأخته وبنتها) ولو من زنى (وعمته وخالته) فهذه السبعة مذكورة في آية - {حرمت عليكم أمهاتكم} [النساء: 23]- ويدخل عمة جده وجدته وخالتهما الأشقاء وغيرهن، وأما عمة عمة أمه وخالة خالة أبيه حلال كبنت عمه وعمته وخاله وخالته
(قوله: الأشقاء وغيرهن) لا يختص هذا التعميم بالعمة والخالة فإن جميع ما تقدم سوى الأصل والفرع كذلك كما أفاده الإطلاق لكن فائدة التصريح به هنا التنبيه على مخالفته لما بعده كما تعرفه فافهم."
(کتاب النکاح، فصل في المحرمات، ج:3، ص:28، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144606100929
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن