میرا سوال یہ ہے کہ میں نے وقت پہ سحری کرلی اور پانی پی لیا جو مقررہ وقت ہے، چار، پانچ منٹ ٹوتھ برش کرنے میں لگے تو اس دوران مجھے اندازہ نہیں رہا کہ 5:19 ہو چکے ہیں، جب کہ سحری ختم ہونے کا ٹائم 5:15 منٹ تھا، کیا میرا روزہ ہوگا؟
بصورتِ مسئولہ اگر ٹوتھ پیسٹ کے ذرات حلق میں نہ گئے ہوں، صرف منہ میں گھما کر کلی کرلی ہو، تو اس دن کا روزہ ہو جائے گا، اور اگر ٹوتھ پیسٹ کے ذرات حلق کے ذریعہ نیچے اتر گئے ہوں، تو روزہ باقی نہیں رہےگا، رمضان کے بعد ایک دن کی قضاء کرنی ہوگی۔
باقی سحری کا وقت مکمل ہو جانے کے بعد جانتے بوجھتے ٹوتھ پیسٹ کرنا مکروہ ہے؛ کیوں کہ اس میں روزہ ٹوٹنے کا امکان موجود ہے۔لیکن اگر حلق میں ٹوتھ پیسٹ نہیں داخل ہو تو روزہ نہیں ٹوٹا۔
بدائع الصنائع میں ہے:
"وكره أبو حنيفة أن يمضغ الصائم العلك لأنه لا يؤمن أن ينفصل شيء منه فيدخل حلقه، فكان المضغ تعريضا لصومه للفساد فيكره ولو فعل لا يفسد صومه لأنه لا يعلم وصول شيء منه إلى الجوف، وقيل هذا إذا كان معجونا، فأما إذا لم يكن يفطره لأنه يتفتت فيصل شيء منه إلى جوفه ظاهرا أو غالبا."
(كتاب الصوم، فصل في بيان ما يسن وما يستحب للصائم، ٢/ ١٠٦، ط: سعيد)
تبيين الحقائق میں ہے:
"وذكر العلك في المختصر من غير تفصيل يدل على أن جميع أنواعه لا يفطر ومحمد أيضا ذكره كذلك من غير تفصيل وقيل هذا إذا كان ممضوغا لأنه لا ينفصل منه شيء وإن كان غير ممضوغ يفطر لأنه يتفتت ويصل منه شيء إلى جوفه."
(كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، ١/ ٣٣١، ط: إمدادية، ملتان)
احسن الفتاویٰ میں ہے:
’’روزہ میں منجن ملنا مکروہ ہے:
سوال: روزہ میں منجن یا ٹوتھ پیسٹ یا عورت کا مِسی یا دنداسہ لگانا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: مکروہ ہے، اور اگر کوئی چیز حلق سے نیچے اتر گئی تو روزہ فاسد ہوجائے گا‘‘۔
(کتاب الصوم، ۴/ ۴۳۹، ایچ ایم سعید)
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
فتوی نمبر : 144609101412
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن