بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

سبحان نام رکھنا


سوال

"سبحان" نام رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟ اگر رکھ سکتے ہیں تو کس طرح ساتھ "عبد" لگانا پڑے گا یا نہیں؟ "محمد" یا "احمد" لگا لیں تو کیسا ہے؟

جواب

"سُبحان" کا معنی ہے پاکی بیان کرنا، یعنی کسی کو تمام عیوب اور نقائص سے پاک ٹھہرانا یا بتانا۔ پاکی بیان کرنا اللہ تعالیٰ کے لائقِ شان ہے؛ لہٰذا یہ نام نہ رکھیں، اس  کےبجائے  کوئی دوسرا نام تجویز کرلیں۔

یا اس نام کے ساتھ "عبد" کا اضافہ کرلیں، یعنی "عبد السبحان"۔

انبیاءِ کرام علیہم  الصلوۃ والسلام، صحابہ کرام رضوان  اللہ علیہم اجمعین یا اولیاءِ کرام رحمہم اللہ کے ناموں میں سے کوئی نام منتخب کرکے رکھ لیں۔ (السعایۃ فی کشف مافی شرح الوقایۃ،2/164،ط:سہیل اکیڈمی –فتاوی محمودیہ 19/386،ط:فاروقیہ کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200019

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں