ہم نے اپنی مسجد میں نمازیوں کے سامنے رکھنے کے لئے سترہ بنوایا ہے، جس کی تصویر منسلک ہے، اس سترہ کی اونچائی بیس انچ ہے اور ہر دو سلاخوں کے درمیان آٹھ انچ کا فاصلہ ہے۔ آپ ہماری راہ نمائی فرمائیں کہ کیا مذکورہ سترہ کافی ہے یا نہیں؟
سترہ سے مراد یہ ہے کہ نمازی کے سامنے ایسی چیز ہو جس کی مقدار ایک ذراع/ایک ہاتھ (یعنی ہاتھ کی بڑی انگلی سے لے کر کہنی تک، دو بالشت) کے برابر لمبائی اور اس کی موٹائی کم سے کم ہاتھ کی چھوٹی انگلی کے برابر ہونی چاہیے۔ یعنی لمبائی فٹ کے اعتبار سے تقریباً ڈیڑھ فٹ بنتی ہے۔
مذکورہ تفصیل کی رُو سے منسلکہ تصویر میں موجود سترہ بیس انچ لمبا اور ایک انگشت کے زائد ہونے کی وجہ سے درست ہے، باقی جہاں تک سلاخوں کے درمیانی خلاء کی بات ہے، تو یہ آٹھ انچ کا فاصلہ اس لیے مضر نہیں کہ اس فاصلہ کی مقدار انسانی جسم / جثہ سے کم ہے، یعنی ہر نمازی کے سامنے ایک یا دو سلاخیں ضرور آرہی ہوں گی، جو سترہ بننے کے لیے کافی ہیں، لہذا اس کو مسجد میں استعمال کرنا درست ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(ويغرز) ندبا بدائع (الإمام) وكذا المنفرد (في الصحراء) ونحوها (سترة بقدر ذراع) طولا (وغلظ أصبع) لتبدو للناظر
(قوله بقدر ذراع) بيان لأقلها ط. والظاهر أن المراد به ذراع اليد كما صرح به الشافعية، وهو شبران."
(کتاب الصلوۃ , باب مایفسد الصلوۃ و مایکرہ فیها ج: 1 ص: 636، ط: دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144606100965
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن