کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سورۃ الصافات کی آخری تین آیات تلاوت کرنے سے غیبت کا گناہ معاف ہو جاتا ہے ؟
واضح رہے کہ غیبت گناہ کبیرہ ہے، بغیر توبہ کے معاف نہیں ہوتا، لہذا یہ بات کہ:" سورۃ الصافات کی آخری تین آیات تلاوت کرنے سے غیبت کا گناہ معاف ہو جاتا ہے" درست نہیں ہے، البتہ سورة الصافات کی آخری تین آیات کفارۂ مجلس ہیں یعنی مجلس میں اگر کوئی کمی کوتاہی اور نامناسب بات ہوگئی ہو تو مجلس برخاست ہوتے وقت سورۃ الصافات کی آخری تین آیات پڑھ لینے سے اللہ تعالیٰ اس کو معاف فرمادیتے ہیں۔
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
"{إِلَّا مَن تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلا صٰلِحا فَأُوْلَٰئِكَ يُبَدِّلُ اللّٰهُ سَيِّـَٔاتِهِم حَسَنٰتٍ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُوْرًا رَّحِيْمًا}" [الفرقان: 70]
تفسير القرطبي میں ہے:
"روى الشعبي قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من سره أن يكتال بالمكيال الأوفى من الأجر يوم القيامة فليقل آخر مجلسه حين يريد أن يقوم: {سبحان ربك رب العزة عما يصفون وسلام على المرسلين والحمد لله رب العالمين}. ذكره الثعلبي من حديث علي رضي الله عنه مرفوعًا."
(سورة الصافات: 15 / 141، ط:دار الكتب المصرية)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307102433
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن