اگر کوئی بیمار شخص روزہ رکھے اور آدھا دن روزہ رکھا ہو اور اچانک سے بیماری کی وجہ سے تکلیف آ جائے تو کیاروزہ توڑ سکتا ہے ؟
اگرروزے کی حالت میں کسی شخص کی طبیعت خراب ہوجائے اور اس طبیعت کی خرابی کی وجہ سے جان کو نقصان پہنچنے یا بیماری بڑھ جانے یا سخت تکلیف میں پڑجانے کا خطرہ ہو، تو ایسی صورت میں روزہ توڑنے کی اجازت ہوگی۔ اور ایسی صورت میں رمضان کے بعد اس روزےکی قضا لازم ہوگی، کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
"فصل في العوارض المبيحة لعدم الصوم وقد ذكر المصنف منها خمسة وبقي الإكراه وخوف هلاك أو نقصان عقل ولو بعطش أو جوع شديد ولسعة حية (لمسافر) سفرا شرعياولو بمعصية (أو حامل أو مرضع)....(خافت بغلبة الظن على نفسها أو ولدها)....أو مريض خاف الزيادة) لمرضه وصحيح خاف المرض، وخادمة خافت الضعف بغلبة الظن بأمارة أو تجربة أو بأخبار طبيب حاذق مسلم مستور....الفطر) يوم العذر إلا السفر.....وقضوا) لزوما (ما قدروا بلا فدية و) بلا (ولاء)."
(كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، فصل في العوارض المبيحة لعدم الصوم ،ج: 2، ص: 421، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609100809
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن