بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

طلاق دی کہنا


سوال

شوہر نے بیوی کو مارا پیٹا اور تین  بار واضح الفاظ میں کہا "  طلاق دی " اوراپنے دو سال کے بیٹے کو لے کر حیدرآباد چلا گیا ، جس کو پھر کسی کے ہاتھ واپس بھیج دیا، اس بات کو ساڑھے تین مہینے ہو گئے ہیں۔ بیوی نے طلاق کے ایک ہفتے بعد اپنا پریگنینسی ٹیسٹ کروایا تو ٹیسٹ میں تین مہینے کا حمل ظاہر ہوا اور اب بیوی چھ ماہ  کی حاملہ ہے ۔  پوچھنا  یہ ہے کہ طلاق ہوئی یا نہیں ؟

جواب

مذکورہ  صورت  میں  جب شوہر نے اپنی بیوی کو تین مرتبہ " طلاق دی " کہا تو یہ کہتے ہی بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہوچکی ہیں، بیوی اپنے شوہر پر حرمتِ  مغلظہ کے ساتھ حرام ہوچکی ہے،  رجوع جائز نہیں اور تجدیدِ نکاح کی بھی اجازت نہیں ہے۔ عدت کے گزرنے کے بعد بیوی دوسری جگہ نکاح کرنے میں آزاد ہوگی۔ اگر وہ دوسری جگہ نکاح کرتی ہے اور شوہر ازدواجی تعلق قائم کرنے کے بعد از خود طلاق دے دیتاہے یا اس کا انتقال ہوجاتاہے اور اس کی عدت بھی گزر جاتی ہے تو پھر پہلے شوہر سے نئے مہر کے ساتھ نکاح  جائز ہوگا۔

نیز مذکورہ صورت میں عورت  چوں کہ حاملہ ہے؛  لہٰذا اس کی عدت بچے  کی پیدائش پر ختم ہوگی۔

چنانچہ فتاوٰی ہندیہ میں ہے :

"وإن كان الطلاق ثلاثًا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجًا غيره نكاحًا صحيحًا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها، كذا في الهداية."

( الفتاوى الهندية : كتاب الطلاق ، الباب السادس في الرجعة وفيما تحل به المطلقة ومايتصل به ، (1/473) ط: حقانيه )

اسی طرح فتاوٰی شامی میں ہے : 

"( و ) في حق ( الحامل ) مطلقا ولو أمة أو كتابية أو من زنا بأن تزوج حبلي من زنا و دخل بها ثم مات أو طلقها تعتد بالوضع جواهر الفتاوي ( و ضع ) جميع  ( حملها ) لأن الحمل اسم لجميع ما في البطن."

( تنوير الأبصار مع الدر المختار : ( كتاب الطلاق ، باب العدة ، ( 3/511) ط: سعید )

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144202200847

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں