بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

طلاق کے بعد رجوع کرنے سے طلاق ختم ہو جائے گی؟


سوال

اگر 2 طلاق کے بعد رجوع ہو جائے تو کیا پہلی دونوں طلاقیں ختم ہو جائیں گی؟اور میاں بیوی کے درمیان 3 طلاقیں باقی ہیں یا 1 ہی ؟

جواب

دو طلاقوں کے بعد رجوع کرنے سے پہلی دو طلاقیں ختم نہیں ہوتیں باقی رہتی ہیں،اور عدت کے اندراگر شوہر نےرجوع کر لیاہوتونکاح قائم رہتاہے،اگرعدت کے اندر جوع نہ کیا ہو تو بعد از عدت نکاح ختم ہو جاتا ہےپھر دوبارہ ساتھ رہنے کے لیےباقاعدہ تجدید نکاح کرنا ضروری ہوتا ہے اور دونوں صورتوں (رجوع/تجدیدنکاح)میں شوہر کو آئندہ کے لیے صرف ایک طلاق کا حق حاصل ہوتا ہے۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق   میں ہے :

"وفيما إذا طلقها بعد ثنتين فإنه حينئذ يظهر عمل الطلقة الأولى بانضمام الثنتين إليها فتحرم حرمة غليظة.كما أشار إليه في المحيط بقوله: وإذا طلقها ثم راجعها يبقى الطلاق، وإن كان لا يزيل القيد، والحل للحال لأنه يزيلهما في المآل إذا انضم إليه ثنتان اهـ."

 (كتاب الطلاق،ج:3،ص: 253،ط:دار الكتاب الإسلامي)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وإذا ‌طلقها ‌ثم ‌راجعها ‌يبقى ‌الطلاق وإن كان لا يزيل الحل والقيد في الحال لأنه يزيلهما في المآل حتى انضم إليه ثنتان كذا في محيط السرخسي."

(كتاب الطلاق، الباب الأول، ج:1، ص: 348، ط:دار الفكر بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144602100371

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں