طلاق نامے پر دستخط اور انگوٹھا لگا کر پی ڈی ایف فائل اپنی بیوی کو ارسال کرنے کے بعد شوہر انکاری ہو جائے اور انگوٹھے کی تصدیق کے لئے اوریجنل فائل بھی نہ دے تو طلاق کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃ شوہر نے طلاق نامہ بنوا کر دستخط کر دیے ہیں تو اس صورت میں طلاق نامے میں موجود طلاقیں واقع ہو جائیں گی،تاہم شوہر اس واقعہ کے انکار پر ہی مصر ہے تو ایسی صورتِ حال میں اس مسئلہ کا شرعی حل یہ ہے کہ میاں اور بیوی دونوں کسی مستند مفتی یا عالم دین کو فیصل مقرر کریں پھر وہ فریقین اور گواہوں کا بیان سن کر شریعت کے مطابق جو فیصلہ دیں ،اس پر دونوں عمل کریں ۔
البحر الرائق میں ہے:
"وأما في الاصطلاح فهو تولية الخصمين حاكما يحكم بينهما وركنه اللفظ الدال عليه مع قبول الآخر۔"
(کتاب القضاء باب التحکیم ج:7،ص:24،ط: دار الکتب)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"رجل استكتب من رجل آخر إلى امرأته كتابا بطلاقها وقرأه على الزوج فأخذه وطواه وختم وكتب في عنوانه وبعث به إلى امرأته فأتاها الكتاب وأقر الزوج أنه كتابه فإن الطلاق يقع عليها."
(کتاب الطلاق، الباب الثاني في إيقاع الطلاق، الفصل السابع في الطلاق بالألفاظ الفارسية، ج: 1، صفحہ: 379، ط:رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609101068
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن