میری بہن کا انتقال ہوا، شوہر ، پانچ بھائی اور چار بہنیں ورثاء تھے، اولاد کوئی نہیں تھی اور والدین کا پہلے انتقال ہوگیا تھا، پھر شوہر کا انتقال ہوا، اس کے ورثاء میں صرف ایک بہن ہے، والدین، اولاد، بھائی، چچا، بھتیجے وغیرہ کوئی نہیں ہے، میری مرحومہ بہن اور اس کے مرحوم شوہر کا الگ الگ ترکہ ہے، دونوں کا ترکہ تقسیم کرنے کا طریقہ بتادیں۔
صورت مسئولہ میں آپ کی مرحومہ بہن کا ترکہ تقسیم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے مرحومہ کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد، اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہو اسے ادا کرنے کے بعد، اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو اسے ایک تہائی ترکہ سے پورا کرنے کے بعد باقی ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کے /28 حصے کرکے دو حصے مرحومہ کے ہر بھائی کو اور ایک حصہ ہر بہن کو اور /14 حصے مرحومہ کے مرحوم شوہر کی بہن کو ملیں گے، تقسیم کی صورت مندرجہ ذیل ہے:
میت 28/2
شوہر | بھائی | بھائی | بھائی | بھائی | بھائی | بہن | بہن | بہن | بہن |
1 | 1 | ||||||||
14 | 2 | 2 | 2 | 2 | 2 | 1 | 1 | 1 | 1 |
(شوہر) 1
بہن |
1 |
14 |
مثلاً /100 روپے میں سے /7.14 روپے ہر بھائی کو، /3.57 روپے ہر بہن کو اور /50 روپے مرحوم شوہر کی بہن کو ملیں گے۔ نیز مرحومہ کے ترکہ کے علاوہ مرحوم شوہر کا جو بھی ترکہ ہے وہ سارا اس کی بہن کو ملے گا۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144304100481
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن