ایک کروڑ ساٹھ لاکھ کی مالیت ایک بیوہ تین لڑکے اور پانچ لڑکیوں میں کس طرح تقسیم ہو گی اور ہر ایک کا حصہ کتنا ہو گا؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کے مرحوم والد کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ میت کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کے اخراجات ادا کرنے کے بعد، اگر ان پر کوئی قرض ہو تو وہ ادا کرنے کے بعد، اگرانہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسےباقی ترکہ کے ایک تہائی ترکہ سے پورا کرنے کے بعد، مابقیہ کل ترکہ منقولہ و غیر منقولہ کو 88 حصوں میں تقسیم کریں۔ 11 حصے بیوہ کو،14،14 حصے ہر بیٹے کو اور 7،7 حصے ہر بیٹی کو ملیں گے۔ صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت:88/8
بیوہ | بیٹا | بیٹا | بیٹا | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی | بیٹی |
1 | 7 | |||||||
11 | 14 | 14 | 14 | 7 | 7 | 7 | 7 | 7 |
یعنی ایک کروڑ ساٹھ لاکھ میں سے-/20،00،000 روپے بیوہ کو، 25,45,454.545 روپے ہر بیٹے کو اور 12,72,727.272 روپے ہر بیٹی کو ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311100653
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن