ہمارے بھائی کی وفات ہو گئی ہے ،انہوں نے شادی نہیں کی تھی اور کوئی وصیت بھی نہیں کی، ہمارے والدین پہلے ہی وفات پا چکے ہیں اور والد کی میراث پہلے ہی تقسیم ہوگئی تھی،بھائی کے ورثا میں ہم تین بھائی اور چار بہنیں ہیں وراثت کی تقسیم کس طرح ہوگی ہماری رہنمائی فرما دیں ؟
صورتِ مسئولہ میں مرحوم بھائی کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلےترکہ سے مرحوم کے حقوق متقدمہ (تجہیز وتکفین کے اخراجات)ادا کرنے کے بعد ،اگر مرحوم کے ذمہ قرض ہو تو اسے پورے ترکہ میں سے ادا کرنے کے بعد، اور اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو باقی مال کے ایک تہائی ترکہ میں اس وصیت کو نافذ کرنے کے بعدکل منقولہ و غیر منقولہ ترکہ کو 10 حصوں میں تقسیم کریں گے،جس میں سے 2،2 حصے ہر ایک بھائی کو اور 1،1 حصہ ہی ایک بہن کو ملے گا۔
مرحوم:10
بھائی | بھائی | بھائی | بہن | بہن | بہن | بہن |
2 | 2 | 2 | 1 | 1 | 1 | 1 |
یعنی ترکہ کل مالیت کا 20،20 فیصد مرحوم کے ہی ایک بھائی کو اور 10،10 ھیصد مرحوم کی ہر ایک بیٹی کو ملے گا۔
فتوی نمبر : 144610100469
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن