بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

تراویح کی نماز میں ختمِ قرآن کی دعا


سوال

تراویح کی نماز میں ختم القرآن کی دعا کا کیا حکم ہے؟ اگر جائز ہے تو دعا نماز میں کس رکن میں کی جائے سورة الناس کے بعد یا قومہ میں؟

جواب

نمازوں کے بعد دعاکاذکر احادیثِ مبارکہ میں بکثرت آیاہے، نیز تراویح بھی مستقل نما زہے؛ لہذا نمازِتراویح کے بعد دعا مانگنا درست ہے،جب کہ اس کو لازم نہ سمجھاجائے اور ترک کرنے والے کو ملامت نہ کی جائے،تراویح کے بعد دعا کامانگنابزرگانِ دین کا معمول رہاہے۔ (فتاوی دارالعلوم دیوبند4/190)

نیز قرآنِ کریم کی تکمیل پر اجتماعی یاانفرادی دعا کرنا مستحسن عمل ہے اور یہ بھی دعاؤں کی قبولیت کے اوقات میں سے ہے۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ختمِ قرآن کے مواقع پر دعاکرنا ثابت ہے۔المعجم الکبیر للطبرانی میں ہے:

'عن ثابت أن أنس بن مالك، كان إذا ختم القرآن جمع أهله وولده ، فدعا لهم'. (1/291)

تاہم یہ  دعا نماز کے بعد مانگی جائے، نماز  کے دوران قومہ یا رکوع میں دعا نہ مانگی جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202784

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں