بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

تصویر لگانے کی اجرت لینا


سوال

 فری لانسنگ میں پاور پوائنٹ پر سلائیڈز وغیرہ بنانے کے پیسے دیے جاتے ہیں، اس میں ڈیزائننگ کرتے ہوئے کبھی کبھی تصویر لگانی پڑجائے کلر بہت کم کرکے جسمیں تصویر واضح نہ ہوتی ہو تو اس پیسے کا کیا حکم ہوگا؟ کیوں کہ اصل تو اس میں سلائیڈز بنانا ہوتا ہے۔ اسی طرح لوگو ڈیزائن میں کبھی تصویر بنانا پڑجائے تو اس کا کیا حکم ہوگا؟ نیز ایسی تصویر کا حکم کس شکل پر لگایا جائے گا؟

جواب

 جان دار کی تصویر سازی یا اس کو لگانے کے عمل  کی اجرت لینا جائز نہیں ہے۔ البتہ اگر  تصویر ایسی لگائی  جائے کہ اس کا سر (یعنی گردن سمیت) بالکل نہ ہو  یا نظر نہ آتا ہو تو اس صورت میں ایسی تصویر  لگانے کی اجرت لے سکتےہیں۔ اگر ممکن ہو تو  آپ  تمام کام مکمل کرلیں اور تصویر لگانے سے معذرت کرلیں  اور اس بقیہ کام کی اجرت لے لیں۔

"عن عبد الله، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: «إن أشد الناس عذاباً عند الله يوم القيامة المصورون»".

( كتاب اللباس، باب عذاب المصورين، رقم:5950، بیروت)

"قال في البحر: وفي الخلاصة: وتكره التصاوير على الثوب صلى فيه أو لا، انتهى. وهذه الكراهة تحريمية. وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاةً لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ".

(شامی، الصلاة، مطلب مكروهات الصلاة، سعید کراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200634

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں