1 : بندہ عاجز مدرسہ میں تعطیلات کی وجہ سے صرف دو گھنٹےکی کلاس پڑھاکر پورےمہینے کی تنخواہ لے سکتاہے؟
2 :عورت نے نفاس کے ایام میں بیس دن کےبعد پاکی حاصل کرلی، بعدمیں دو دن بعد پھر خون آناشروع ہوگیا تو دو دن کی نماز و مباشرت کرنے کا کیا حکم آئے گا؟
1 : آپ نے تعطیلات کی مکمل وضاحت نہیں کی کہ اصل صورت کیا ہے؟ اور آپ کا معاہدہ کیا ہوا ہے؟ بہر حال اگر آپ مدرسہ سے طے شدہ وقت مدرسہ کو دے رہے ہوں، لیکن آپ کو موقع صرف دو گھنٹے پڑھانے کا ملے تو ایسی صورت میں پوری تنخواہ لینا جائز ہے۔
2 : مذکورہ دو دن بھی نفاس ہی کے دن تھے، تاہم ان دو دنوں کو پاکی کے دن سمجھ کر نماز پڑھنے سے یا مباشرت کرنے سے وہ گناہ گار نہیں ہوگی۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 69):
"(والثاني) وهو الأجير (الخاص) ويسمى أجير وحد (وهو من يعمل لواحد عملا مؤقتا بالتخصيص ويستحق الأجر بتسليم نفسه في المدة وإن لم يعمل."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201764
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن