بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

TDR اکاؤنٹ کھلوانا


سوال

 کیا میزان بینک میں ایک سال کے لیے جو پیسے فکس کرتے ہیں ،ٹی ڈی آر بناتے ہیں ، یہ جائز ہے یا گناہ ہے؟

جواب

واضح رہے کہ TDR(فکس ڈپازٹ) اکاؤنٹ  میں بھی سیونگ اکاؤنٹ کی طرح اصل رقم پر اضافہ /سوددیا جاتا ہے ،جبکہ میزان  بینک یا مروجہ دیگر اسلامی بینکوں کے معاملات  میں شرعی خرابیاں پائی جاتی ہیں ،ان کے طریقہ کارمکمل طور پر شریعت کے مطابق نہیں ہیں ،لہذا ان بینکوں میں بھی سیونگ اکاؤنٹ یا  TDR اکاؤنٹ کھلوانا اور اس پر نفع لینا شرعا جائز نہیں ہے ۔

حدیثِ  مبارک میں ہے:

"عن جابر، قال: «لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه» وقال: «هم سواء»".

(الصحیح لمسلم، 3/1219، باب لعن آكل الربا ومؤكله، ط: دار إحیاء التراث ، بیروت)

ترجمہ: ”حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے سود لینے والے اور دینے والے اور لکھنے والے اور گواہی دینے والے پر لعنت کی ہے اور فرمایا: یہ سب لوگ اس میں برابر ہیں، (یعنی اصل گناہ میں سب برابر ہیں اگرچہ مقدار اور کام میں مختلف ہیں)۔“(از مظاہر حق)

الجامع الصغیر میں ہے:           

  "كل قرض جر منفعةً فهو ربا".

(الجامع الصغیر للسیوطی، ص:395، برقم :9728، ط: دارالکتب العلمیة، بیروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144602102681

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں