چھ افراد نے قربانی کا جانور خریدا ،جن میں سے تین مالدار اور تین غریب تھے ،اب جانور عیب دار ہوگیا ،تو اس مسئلہ کا حل کیا ہوگا؟
صورت مسئولہ میں صاحبِ نصاب افرادکے لیے عیب دار جانور کی قربانی جائز نہیں ہے، ان کے ذمہ کسی دوسرے جانور کی قربانی کرنا لازم ہے۔ غریب شرکاء اسی جانور کو قربان کریں گے، ان کے ذمہ دوسرے جانور کی قربانی نہیں ہے کیونکہ وہ صاحبِ نصاب نہیں ہیں۔تبیین الحقائق میں ہے :
ولو اشتراها سليمة ثم تعيبت بعيب مانع من التضحية كان عليه أن يقيم غيرها مقامها إن كان غنيا، وإن كان فقيرا يجزئه ذلك؛ لأن الوجوب على الغني بالشرع ابتداء لا بالشراء فلم يتعين بالشراء.والفقير ليس عليه واجب شرعا فتعينت بشرائه بنية الأضحية، ولا يجب عليه ضمان نقصانها؛ لأنها غير مضمونة عليه فأشبهت نصاب الزكاة، وعن أبي سعيد أنه قال «اشتريت كبشا أضحي به فعدا الذئب فأخذ الألية قال فسألت النبي - صلى الله عليه وسلم - فقال ضح به» رواه أحمد، ويحمل على أنه كان فقيرا(۶ / ۶، المطبعة الكبرى الأميرية)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112200321
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن