ٹیلیفون پر نکاح ہوا، اس میں صرف مرد کی طرف سے اس کے رشتے دار گواہ بنے، جب کہ عورت کی طرف سے اس کا کوئی بھی رشتے دار نہیں تھا، بلکہ مرد کے رشتے دار جوکہ دوسرے شہر میں ٹیلیفون پر تھے اُن میں سے 2 عورت کے گواہ بن گئے، عورت فون پر اکیلی تھی۔ تو کیا اس صورت میں نکاح ہو گیا؟ مرد کی عمر 40 سال جب کہ عورت کی عمر 55 سال ہے۔
صورتِ مسئولہ میں اگر عورت نے کسی کو اپنا وکیل نہیں بنایا تھا اور فون پر خود ہی ایجاب و قبول کیا تھا تو یہ نکاح منعقد نہیں ہوا، اسی طرح اگر عورت نے کسی کو وکیل بنایا تھا، لیکن مجلسِ عقد میں گواہوں کی تعداد پوری نہیں تھی (مرد اور لڑکی کے وکیل کے علاوہ دو مسلمان مرد گواہ یا ایک مرد اور دو عورتیں)، بلکہ گواہ بھی فون پر رابطے میں تھے تو بھی نکاح منعقد نہیں ہوا۔
باقی نکاح منعقد ہونے کے لیے مرد و عورت کی طرف سے الگ الگ گواہوں کا ہونا ضروری نہیں، شرعی گواہوں (دو مسلمان مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں) کا موجود ہونا کافی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200280
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن