ایک فلاحی ٹرسٹ کا نام "کن فیکون" رکھ سکتے ہیں یا نہیں؟ ایک ٹرسٹ ہے اس کا نام کن فیکون رکھا ہے، یہ نام رکھنا کیسا ہے؟ جائز ہے یاناجائز؟ وضاحت فرمائیں۔
"کن فیکون" اللہ تعالیٰ کی ذاتی صفات میں داخل ہے اور اللہ تعالیٰ کی ذاتی صفات کو اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی اور کے لیے بطور نام استعمال کرنا جائز نہیں، لہذا صورتِ مسئولہ میں کسی ٹرسٹ کا نام "کن فیکون" رکھنا جائز نہیں۔
تفسیر عثمانی میں ہے:
"تتبع سے ظاہر ہوتا ہے کہ قرآن کریم میں "کن فیکون" کا مضمون جتنے مواضع میں آیا عموماً خلق وابداع کے ذکر کے بعد آیا ہے، جس سے خیال گزرتا ہے کہ کلمہ "کن" کا خطاب "خلق" کے بعد تدبیر وتصریف وغیرہ کے لیے ہوتا ہوگا۔ واللہ اعلم۔ بہرحال میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہاں "امر" کے معنی "حکم" کے ہیں اور وہ حکم یہ ہے جسے لفظ "کن" سے تعبیر کیا گیا۔ اور "کن" جنس کلام سے ہے جو حق تعالیٰ کی صفت قدیمہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پہلے گذرچکا کہ "امر" عبارت ہے کلمہ "کن" سے یعنی وہ کلام انشائی جس سے مخلوقات کی تدبیر وتصریف اس طریقہ پر کی جائے جس پر غرض ایجاد وتکوین مرتب ہو۔"
(سورۃ بنی اسرائیل، ج:2، ص:412، ط:دار الاشاعت)
تحفۃ المودود باحکام المولود میں ہے:
"ومما يمنع تسمية الإنسان به أسماء الرب تبارك وتعالى فلا يجوز التسمية بالأحد والصمد ولا بالخالق ولا بالرازق وكذلك سائر الأسماء المختصة بالرب تبارك وتعالى ولا تجوز تسمية الملوك بالقاهر والظاهر كما لا يجوز تسميتهم بالجبار والمتكبر والأول والآخر والباطن وعلام الغيوب."
(الباب الثامن في ذكر تسميته وأحكامها، الفصل الثاني فيما يستحب من الأسماء وما يكره منها، ص:125، 127، ط:مكتبة دار البيان)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144605101452
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن