بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

ان پڑھ شخص کے غلط بیانی سے طلاق نامہ پر انگوٹھا لگانے سے طلاق کا حکم


سوال

اگر ایک ان پڑھ شخص سے جو بالکل بھی پڑھا لکھا نہ ہو قریبی دوست طلاق کے کاغذ پر  غلط بیانی سے انگوٹھا لگائے تو کیا طلاق واقع ہوجاتی ہے یا نہیں ؟

جواب

صورت ِ مسئولہ میں اگر واقعۃً کوئی شخص ان پڑھ ہو اور کوئی   قریبی دوست دھوکہ دہی اور غلط بیانی سے ان پڑھ شخص  سے  طلاق نامہ پر انگوٹھا لگوالے اور اس ان پڑھ شخص کو معلوم ہی نا ہو کہ یہ طلاق نامہ ہے ،نہ کسی نے اسے پڑھ کر سنایا ہو تو اس  سے طلاق واقع نہیں ہوگی ۔

فتاوی شامی میں ہے :

"‌وكذا ‌كل ‌كتاب لم يكتبه بخطه ولم يمله بنفسه لا يقع الطلاق ما لم يقر أنه كتابه اهـ".

(کتاب الطلاق،باب صریح الطلاق،ج:3،ص:247،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403102166

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں