اگر کسی عورت کی عمر 40 سال سے اوپر ہو اور اس کا کوئی محرم نہ ہو تو کیا وہ ان گروپوں کے ساتھ عمرے پر جا سکتی ہے جس میں وہ محفوظ ہو؟
واضح رہے کہ کسی بھی عورت کے لیے محرم کے بغیر مسافت شرعی کے بقدر سفر کے لیے گھر سے نکلنا جائز نہیں ، چاہے حج،عمرہ کا سفر ہو یا کوئی دوسرا سفر ہو ، چاہے عورت جوان ہو یا بوڑھی ہو، عمر کے کم یا زیادہ ہونے سے حکم میں فرق نہیں آتا،لہذا صورت مسئولہ میں مذکورہ عورت کے لیے جس کی عمرچالیس سال سے زائد ہو بغیر محرم کے اکیلے یا کسی گروپ کے ساتھ عمرہ کے لیے سفر کرنا جائز نہیں ہے۔
حدیث شریف میں ہے :
"قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لایَخْلُوَنَّ رجلٌ بامرأۃٍ ولاتسافر امرأۃٌ إلا ومعہا محرم، فقال رجل: یا رسول اللّٰہ! اکتبتت فی غزوۃ کذا کذا وخرجت امرأتی حاجۃ، فقال: اذہب فاحجج مع امرأتک."
(مشکوٰۃ،كتاب المناسك ، الفصل الاول ،773/2،المکتب الاسلامی)
ترجمہ:"حضورﷺ نے فرمایا کہ: کوئی شخص کسی عورت کے ساتھ خلوت نہ کرے(یعنی اجنبی مرد وعورت کسی تنہائی کی جگہ میں جمع نہ ہوں ) اور کوئی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کر ے یہ سن کر ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ! فلاں فلاں غزوہ میں میرا نام لکھاجاچکا ہے اور حالانکہ میری بیوی نے سفرحج کاارادہ کرلیا ہے ، آپنے فرمایا جاؤاپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔" (مظاہر حق )
فتاوی شامی میں ہے:
"(قوله: ولو عجوزاً) أي لإطلاق النصوص، بحر. قال الشاعر: لكل ساقطة في الحي لاقطة وكل كاسدة يوماً لها سوق."
(464/2،سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511102751
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن