بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

عشر میں جنس کے بجائے قیمت دینا


سوال

کیا عشر کی مالیت دے سکتے ہیں یا جنس دینا لازم ہے؟

جواب

زمین کی  پیداوار جب   تیار ہوکر کاٹنے کے قابل ہوجائے تو عشر کا اصل تعلق اسی پیداوار سے ہوتا ہے،   البتہ عشر دینے میں   مالک کو   شرعاً اختیار حاصل ہے، چاہے  تو اسی پیداوار میں سے عشر دے دے اور چاہے تو اس کی قیمت دے دے،تاہم اگر قیمت کے حساب سے عشر ادا کرنا ہو تو  اس مالیت کا اعتبار ہوگا  جو پیداوار  پک جانے کے بعد  کٹائی کے وقت اس کی قیمت ہو۔

بدائع الصنائع  میں ہے:

"وأما صفة الواجب فالواجب جزء من الخارج؛ لأنه عشر الخارج، أو نصف عشره وذلك جزؤه إلا أنه واجب من حيث إنه مال لا من حيث إنه جزء عندنا حتى يجوز أداء قيمته عندنا". 

(كتاب الزكاة، باب زکاۃ الزرع والثمار، فصل فی صفة الواجب، 2/ 63، ط: سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144511100249

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں