میں نے اپنی بچی کے لیے کھانے والی جیلی کینڈی خریدنی تھی، جب میں نے دوکان میں پڑا ہوا چمچا اٹھایا تو چمچ گندا تھا تو میں نے چمچہ رکھ دیا جو کہ میرے بعد ایک بچے نے اٹھا لیا تھا، مجھے نہیں معلوم کہ وہ بچہ مسلمان تھا یا غیر مسلم، لیکن پھر بھی میں نے اس بچے کو وہ گندا چمچا اٹھانے سے منع کر دیا تھا تو دوکان والی عورت نے بچے کو دوسرا چمچا دے دیا تھا، میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر میرے ہاتھوں سے اگر کوئی جراثیم وائرس چمچ پر لگ گیا ہو تو وہ چمچ پھر بچے نے بھی پکڑا تھا اور شاید دوسرے لوگوں نے بھی پکڑا ہو تو اگر کسی شخص کو ایسے کورونا وائرس لگ جائے تو کیا میری وجہ سے دوسرے لوگوں کو کورونا وائرس لگے گا؟ حان آں کہ میرے دونوں ہاتھ بالکل صاف تھے اور الحمد للہ میں بالکل تندرست ہوں، لیکن یہاں پر بہت زیادہ کورونا وائرس پھیلا ہوا ہے جس کی وجہ سے میں بہت احتیاط سے کام کرتا ہوں. اسی لیے آپ سے پوچھا ہے۔
جب آپ بالکل تندرست ہیں اور چمچ کو ہاتھ لگاتے وقت آپ کے ہاتھ بھی بالکل صاف تھے تو آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، وبائی مرض کے دوران احتیاط کرنا چاہیے، لیکن وہم کے درجے تک پہنچی ہوئی احتیاط کا شریعتِ مطہرہ سے کوئی تعلق نہیں ہے، لہٰذا اگر کسی کے مقدر میں کورونا وائرس لگنا لکھا ہوگا تو وہ اسے لگے گا، اس کی ذمہ داری آپ کے اوپر نہیں آئے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201375
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن