بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

والدہ کو کیسے راضی کیا جائے؟


سوال

 میں اپنی امی پرغصہ ہوا اور وہ مجھ سے ناراض ہے ،میں معافی کے لئے بھی ان کے پاس گیا  تو امی نے میرے ساتھ بات کی، لیکن چہرے کےتاثرات بتا رہے تھے کہ وہ مجھ سے ناراض ہیں ، اب کیا کروں؟ کون سا کفارہ ہو گا؟

جواب

صورت مسئولہ میں سائل کو چاہیے کہ  اپنے عمل پر توبہ و استغفار کریں،والدہ کو راضی اور خوش کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہیں، ان کی خدمت زیادہ سے زیادہ کریں۔اور ان کے حق میں دعاء خیر بھی کرتے رہیں، اور یہ دعا مانگیں:

"رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّیٰنِیْ صَغِیْرًا" [بنی اسرائیل:۲۴]

ترجمہ: اے  پروردگار ان دونوں پر رحمت فرمائیں جیساکہ انھوں نےمجھ کو بچپن میں پالا پرورش کیا ہے۔ ( ازبیان القرآن)

اسی طرح یہ دعا بھی کیا کریں:

"رَبَّنَا اغْفِرْ لِي وَلِوَالِدَيَّ وَلِلْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ يَقُومُ الْحِسَابُ "

ترجمہ:اے پروردگار حساب (کتاب) کے دن مجھ کو اور میرے ماں باپ کو اور مومنوں کو مغفرت کیجیو۔

ان شاء اللہ  آپ کی  والدہ کا دل  بھی آپ سے خوش ہوجائے گا اور  آپ کی بھی مغفرت  کا باعث ہوگا۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100315

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں