ایک خاتون کے انتقال کے وقت وارثین میں والدہ، شوہر، ایک بیٹا اور ایک بیٹی تھے، اب ان کی وراثت کس طرح تقسیم ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کے ترکہ کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ کے ترکہ میں سے اس کے حقوقِ متقدمہ یعنی تجہیز وتکفین کے اخراجات نکالنے کے بعد، اگر مرحومہ کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے کل ترکہ میں سے ادا کرنے بعد، مرحومہ نے اگر کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے ایک تہائی ترکہ میں سے نافذ کرنے کے بعد، باقی کل منقولہ وغیرمنقولہ ترکہ کو کل 36 حصوں میں تقسیم کرکے 9 حصے شوہر کو ، 6 حصے والدہ کو، 14 حصے بیٹے کو ، اور 7 حصے بیٹی کو ملیں گے۔
یعنی مثلا 100 روپے میں سے مرحومہ کے شوہر کو 25 روپے ، والدہ کو 16.66 روپے، بیٹے کو 38.88 روپے اور بیٹی کو 19.66 روپے ملیں گے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201200713
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن