بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

یزدان کا معنی اور یہ نام رکھنے کا حکم


سوال

كیا یزدان اسلامی نام ہے؟اس کا کیا مطلب ہے اور بچے کا یہ نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

یزدان فارسی زبان کا لفظ ہے،جس کے معنی   ”خدا“ اور” نیکی اور خیر کا خالق “ہیں،نیز مجوسیوں کے خیال اور عقیدے کے مطابق خیر اور شر دونوں کا پیدا کرنے والا الگ الگ ہے،خیر کے  پیدا کرنے والے کو ”یزدان“ اور شر کے پیدا کرنے والے کو ”اہرمن“ کہتے ہیں،اور  دونوں کو مجوسي اپنے عقیدے کے مطابق خدا مانتے ہیں،لہذا بچے کا نام ”یزدان“ رکھنا جائز نہیں،باقی بچوں کے ناموں کے سلسلے میں بہتر یہ ہے کہ ایسے نام رکھے جائیں جن سے اسلام کے تشخص کا اظہار ہو،اس کے لیے انبیاء علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کےناموں میں سے کسی نام کا انتخاب کیا جائےیا تلفظ اور معنوی لحاظ سے کوئی اچھا نام رکھا جائے۔

مرقاۃ المفاتیح میں ہے:

"قول المجوس القائلين بأن للعالم إلهين: خالق الخير، وهو ‌يزدان، وخالق الشر، وهو أهرمن؛ أي: الشيطان."

(کتاب الإیمان، باب الإیمان بالقدر، ج:1، ص:182، ط:دار الفكر)

الملل و النحل میں ہے:

"إن التثنية اختصت بالمجوس، حتى أثبتوا أصلين اثنين، مدبرين قديمين؛ يقتسمان الخير والشر، والنفع والضر، والصلاح والفساد، يسمون أحدهما: النور والآخر الظلمة. وبالفارسية: ‌يزدان وأهرمن. ولهم في ذلك تفصيل مذهب."

(‌‌الباب الثالث: من له شبهة كتاب، ج:2، ص:37، ط:مؤسسة الحلبي)

فیروز اللغات میں ہے:

’’یزدان:[ف۔ا۔مذ]خدا، نیکی اور خیر کا خالق‘‘

(حرف:ی۔ز، ص:1467، ط:فیروز سنز)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144604102121

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں