بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

یزید سے متعلق ملتِ اسلامیہ کا مؤقف


سوال

فسقِ یزید سے متعلق امتِ اسلامیہ کا چودہ سو سالہ تعامل کیا ہے؟مدلل و محقق جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: '' یزید مومن تھا، بسببِ قتل کے فاسق ہوا ، کفر کا حال  معلوم نہیں، کافر کہنا جائز نہیں کہ وہ عقیدہ قلب پر موقوف ہے''۔ (رشیدیہ، ص: 38)

ایک اور جگہ لکھتے ہیں: '' ہم مقلدین کو احتیاط سکوت میں ہے، کیوں کہ اگر لعنت جائز ہے تو نہ کرنے میں حرج نہیں ؛ اس لیے کہ لعنت نہ فرض ہے نہ واجب نہ سنت نہ مستحب ،محض مباح ہے''۔ (ص: 39)
یزید کے متعلق اہل سنت والجماعت کا موقف یہ ہے کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ حق پر تھے، یزید حق پر نہ تھا،ان امور میں تعمق  (گہرائی میں جانے ) سے بچنا بہتر ہے؛  اس لیے کہ  قرآن کریم کا ارشاد ہے :"تِلْكَ أُمَّةٌ قَدْ خَلَتْ لَهَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُم مَّا كَسَبْتُمْ وَلَا تُسْأَلُونَ عَمَّا كَانُوا يَعْمَلُونَ."  ﴿البقرة: ١٤١﴾

ترجمہ: یہ جماعت گزرچکی، ان کے لیے وہ جو انہوں نے کیا، اور تمہارے لیے وہ جو تم نے کیا، اور تم سے نہیں پوچھا جائے اس کے بارے میں جو وہ عمل کرتے تھے۔

اور آں حضرت ﷺ کا ارشاد ہے :  « من حسن إسلام المرء ترکه ما لا یعنیه».

ترجمہ: آدمی کے اسلام کی خوبی میں سے ہے کہ وہ لایعنی (فضول) کو چھوڑ دے۔

مزید تفصیل کے لیے حکیم الاسلام قاری محمد طیب رحمہ اللہ کی کتاب''شہیدکربلااور یزید'' نیز مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ کی کتاب ''شہیدِ کربلا'' کا مطالعہ فرمائیں۔

شرح فقہ اکبر میں ہے:

"ولا یخفٰی أن إیمان یزیدمحقق ولا یثبت کفرہ بدلیل ظني فضلًا عن دلیل قطعي فلا یجوز لعنه بخصوصه، ولا نکفر مسلمًا بذنب".

(لا يكفر مسلم بذنب ما لم يستحله، ص:218، ط:دار البشائر الاسلامیۃ)

تالیفاتِ رشیدیہ میں ہے:

"إنه لایکفر أحد منھم أي لایحکم أحد من المخالفین فیما لیس من الأصول، المعلومة من الدین ضرورۃوھذا هو المنقول عن جمھور المتکلمین والفقھاء".

(کتاب العقائد، ص؛63، ط:إدارۃ إسلامیات)

فتاوی شامی میں ہے:

"حقیقة اللعن المشھورۃھي الطرد عن الرحمة وهي لاتکون إلا لکافر ولذا لم تجز علٰی معین لم یعلم موته علٰي الکفر بدلیل وان کان فاسقًاکمشھورًا کیزید علٰي المعتمد".

(کتاب الطلاق، باب الرجعۃ، مطلب من حکم لعن العصاۃ، ج:3، ص:416، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101465

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں