کیا خمیر ( yeast ) کا استعمال جائز ہے؟ بیکری اشیاء و دیگر بعض اشیاء کے اجزائے ترکیبی میں اس کا استعمال ہوتا ہے، ہمیں یہ معلوم کرنا ہے کہ کیا خمیر حلال ہے؟
واضح رہے کہ خمیر ( yeast ) مختلف اجزاء سے حاصل کیا جاتا ہے، بعض حلال اجزاء ، جیسے سبزیاں اور بعض حرام ، مثلاً کیڑے مکوڑوں، و دیگر حرام اشیاء سے بنایا جاتا ہے، اسی طرح سے شراب کی تیاری میں بھی yeast کا استعمال ہوتا ہے، اور شراب بنانے کے بعد بائی پروڈکٹ کے طور پر دوبارہ yeast شراب سے حاصل کیا جاتا ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ yeast کو نہ مطلقاً حلال قرار دیا جا سکتا ہے اور نہ ہی مطلقاً حرام، بلکہ اس کی حلت و حرمت کا مدار yeast کے اجزاءِ ترکیبی اور حصول کے طریقہ کار پر ہے۔
صورتِ مسئولہ میں کسی مخصوص قسم کی yeast کے حلال یا حرام ہونے کا حکم اس کے اجزائے ترکیبی دیکھے بغیر ممکن نہیں، لہذا اگر کسی خاص قسم کی yeast کا حکم جاننا مطلوب ہو تو اس ایسٹ کا نام اور تمام اجزائے ترکیبی تحریر کرکے دوبارہ معلوم کرلیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107201386
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن