بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1446ھ 18 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

زکات کی رقم بتاکر دینے کا حکم


سوال

کیا زکوٰۃ بتاکر دینا ضروری ہے کہ یہ میں جو رقم آپ کو دے رہا ہوں یہ زکوٰۃ کی رقم ہے؟

جواب

زکات    ادا کرتے وقت زکات کی نیت سے دینا ضروری ہے، البتہ یہ بتانا ضروری نہیں ہے کہ یہ زکات   ہے، بلکہ کسی بھی عنوان (مثلاً  قرض یا ہدیہ،عیدی  وغیرہ کے نام ) سے ضرورت مند کو دی جاسکتی ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"ومن أعطى مسكينا دراهم وسماها هبة أو قرضا ونوى الزكاة فإنها تجزيه، وهو الأصح هكذا في البحر الرائق ناقلا عن المبتغى والقنية."

(کتاب الزکاۃ،ج:1،ص:171،دارالفکر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144609101799

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں