اگر کوئی زکاۃ واجب نہ ہونے کا حیلہ کرنا چاہے اور اسے ڈر ہو کہ گناہ گار نہ ہوجاؤں اور یہ طریقہ اختیار کرے کہ قابل اعتبار آدمی کو ہبہ کردے اور پھر اس سے واپس لے لے تو ایسا کرنا کیساہے؟
محض زکوۃ سے بچنے کے لیے ایسا کرنا مکروہ تحریمی ہے۔ (فتاوی محمودیہ، ج۲۲ / ص۲۹۵)
فتاوی بینات میں ہے :
’’اس پر قانون فقہ کی رو سے اگرچہ زکوۃ ادا کرنے کا فتوی نہیں ہوگا، لیکن زکوۃ سے بچنے کی نیت سے اس طرح مستقل طور پر حیلہ اختیار کرنا اور مال کو مال پر، دولت کو دولت پر جمع کرتے رہنا غضبِ الہی کو دعوت دینا ہے، اپنے آپ کو اور مال کو گندا کرنا ہے، دنیا میں تو اس قسم کا حیلہ اختیار کرنے سے زکوۃ بچ جائے گی، لیکن آخرت میں اس پر سخت مؤاخذہ ہوگا۔۔۔‘‘الخ(ج۲ / ص۶۸۹) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200905
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن