بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

'زارا احمد' نام


سوال

لڑکی کا نام  "زارا احمد"  رکھ  سکتے  ہیں؟

جواب

’’زارا ‘‘   کا عربی زبان میں  درست تلفظ  ’’زَهْرَه‘‘ہے،اس کے معنی عربی زبان میں پھول، کلی، شگوفہ کے آتے ہیں، اور ایک لفظ”زُهَرَه“ہے،  یہ ایک ستارے کا نام ہے، اسی طرح ایک لفظ ”زَهْرَاء“ ہے،  اس کے معنی سفید بادل،  چمکتے اور سفید چہرے والی عورت،  یہ تینوں طرح سے نام رکھنا درست ہے۔

آخر میں  "احمد"  اگر بچی کے والد کی طرف نسبت کی وجہ سے ہے تو  یہ درست ہے،  البتہ اگر والد کی طرف نسبت نہیں ہے تو جاننا چاہیے کہ "احمد"  لڑکوں کا نام ہے، اسے لڑکی کے نام کا حصہ نہ  بنایا جائے۔

الصحاح تاج اللغة وصحاح العربية (2/ 674):

"والأَزْهَرُ: النَيِّرُ. ويُسَمَّى القمر الازهر ابن السكيت: الازهران: الشمس والقمر. ورجل أزهر، أي أبيض مشرق الوجه، والمرأة زهراء".

لسان العرب (4/ 332):

"والمرأَة زَهْرَاءُ؛ وَكُلُّ لَوْنٍ أَبيض كالدُّرَّةِ الزَّهْراءِ، والحُوَار الأَزْهَر. والأَزْهَرُ: الأَبيضُ. والزُّهْرُ: ثلاثُ لَيَالٍ مِنْ أَوّل الشَّهْرِ. والزُّهَرَةُ، بِفَتْحِ الْهَاءِ: هَذَا الْكَوْكَبُ الأَبيض".

تاج العروس (11/ 479):

"(و) الزَّهْرَاءُ: (المرأَةُ المُشْرِقَةُ الوَجَهِ) والبَيْضَاءُ المُسْتَنِيرةُ المُشْرَبَةُ بحُمْرَةٍ.
(و) الزَّهْرَاءُ: (البَقَرَةُ الوَحْشِيَّةُ) . قَالَ قَيْسُ بنُ الخَطِيم:
تَمْشِي كمَشْيِ الزَّهْراءِ فِي دَمَث ال
رَّوْضِ إِلى الحَزْنِ دُونَهَا الجُرُفُ
(و) الزَّهْرَاءُ: (فِي قَوْلِ رُؤْبةَ) بن العَجَّاج الشَّاعِر: (سَحَابةٌ بيضاءُ بَرَقَتْ بالعَشِيّ) ، لاستِنارَتها."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200426

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں